ناکام زندگی
میں کسی طرح بھی کامیاب زندگی نہیں گزار رہا۔ والد کی مسلسل بے رخی نے زندگی سے بیزار کردیا ہے۔ کبھی کبھی سوچتا ہوں اپنے جسم سے روح کو آزاد کردوں مگر یہ بھی نہیں کرسکتا۔ شاید میں بزدل ہوں۔ مجھے اپنے آپ سے نفرت ہونے لگی ہے۔ چڑچڑے پن کا شکار ہوگیا ہوں مجھ سے چھوٹے تین بہن بھائی ہیں لیکن میں ان سے بھی محبت سے بات نہیں کرسکتا۔ میری کسی بات کو ماں کے علاوہ کوئی بھی اہمیت نہیں دیتا۔ سوچتا ہوں تو اپنا ماضی تاریک نظر آتا ہے۔ (کاشف‘ بنوں)
مشورہ:ماضی تاریک نظر آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘ مستقبل روشن ہونا چاہیے۔ اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ ہر بچے کو ماں اور باپ دونوں ہی پیار کرتے ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ کسی کو والد کی طرف سے سختی یا بے رخی کا سامنا ہے تو کسی کو ماں سے شکوہ ہے۔ عام طور پر لڑکوں پر والد زیادہ سختی کرتے نظر آتے ہیں۔ اس میں بھی ان کے خیال میں اصلاح کا پہلو ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ کو زندگی سے بیزار نہیں ہونا چاہیے اپنی اہمیت کو سمجھیں آخر ماں کو آپ کا خیال ہے ان کے فرماں بردار رہیں‘ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں سے محبت کریں وہ بھی آپ کے اچھے دوست ثابت ہونگے جسم کو روح سے آزاد کرانے کا آپ کو کوئی اختیار نہیں بلکہ ایسا سوچنا بھی برا ہے۔
صرف میں تنہا ہوں
ہم دو بھائی ہیں‘ بڑے بھائی اٹلی میں ہیں‘ ان کی منگنی ان کی ہی پسند پر کردی ہے۔ گھر والوں کو میری پسند کا بھی علم ہے لیکن بات نہیں کرتے۔ کہتے ہیں تمہارا رشتہ کہیں اور کریں گے۔ میری کزن اس لڑکی سے مل کر آتی ہے جسے میں پسند کرتا ہوں وہ بتاتی ہے کہ اس کی منگنی ہوگئی ہے میں فون کرتا ہوں تو اس کے والد اٹھاتے ہیں اس کے پاس اپنا موبائل نہیں ہے۔ کوئی رابطہ نہیں ہوپاتا۔ گھر کے حالات اچھے ہیں۔ ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہیں لیکن میں تنہا ہوں۔ ہفتے میں ایک یا دو دن کالج جاتا ہوں پرھائی میں دل نہیں لگتا۔ عجیب کشمکش ہے۔ (و، ق۔ لاہور)
مشورہ: پڑھائی میں دل لگتا نہیں لگایا جاتا ہے۔ لیکن آپ نے تو دل کہیں اور ہی لگالیا۔ بہرحال خود کو اچھے اور بامقصد کاموں کی انجام دہی کیلئے ترغیب دیں۔ بھائی کے ساتھ مقابلہ نہ کریں وہ معاشی طور پر مستحکم ہونگے آپ بھی تعلیم مکمل کریں۔ تمام کامیابیاں‘ تمام خوشیاں بالواسطہ یا بلاواسطہ کسی نہ کسی مثبت عمل کے نتیجہ میں حاصل ہوتی ہیں اگر آپ اپنی خواہش کے مطابق حالات چاہتے ہیں تو ان لوگوں کے عمل پر غور کریں جو محنت اور لگن سے اعلیٰ مقاصد حاصل کررہے ہیں محبت میں کامیابی سے زیادہ اہم معاشی کامیابی ہے تب محبتیں بھی مل جائیں گی۔
آخر ماں باپ محبت کو کیوں نہیں سمجھتے
میں آج کل صرف یہ سوچتا رہتا ہوں کہ آخر ماں باپ سچی محبت کو کیوں نہیں سمجھتے۔ میں بھی ایک لڑکی سے محبت کرتا ہو لیکن اس کے والدین نے انکار کردیا حالانکہ میرے اندر کوئی عیب نہیں‘ رشتوں کی بھی کمی نہ تھی اس لیے فوراً ہی ماموں کی بیٹی سے منگنی ہوگئی۔ میں اب بھی اپنی پہلی محبت کے بارے میں ہی سوچتا ہوں اور اب یہ میری زندگی کا سوال ہے کہ کیا وہ لڑکی اگلے جہاں میں میری ہوسکتی ہے میں نے ارادہ کرلیا ہے کہ وہ اگلے جہاں میں میرے ساتھ رہے کیونکہ اب میں اس کے بارے میں سوچ سوچ کر تنگ آگیا ہوں۔ (ندیم احمد‘ اسلام آباد)
ماں باپ ہی تو سچی محبت کرتے ہیں وہ یہ سوچتے ہیں کہ آخر بچے بڑے ہوکر بھی اپنی بھلائی کیوں نہیں سمجھتے۔ جذبات میں آکر جان کی بازی لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے حالانکہ زندگی صرف ایک بار ملتی ہے۔ آپ بھی اپنی زندگی کی فکر کریں۔ لڑکی کے والدین کو اختیار ہے کہ وہ جہاں چاہیں اپنی بیٹی کی شادی کریں آپ کے ساتھ رشتہ انہیں منظور نہیں۔ یہ بات آپ کو بھی قبول کرلینی چاہیے۔ جہاں تک اگلے جہاں کی بات ہے تو یہ کسی کو بھی معلوم نہیں کہ وہاں کون کس کے پاس ہوگا۔
کچھ کرنے کی خواہشیں
میٹرک کا طالب علم ہوں۔ کورس بہت زیادہ ہے وطن کیلئے کچھ کرنے کی خواہش ہے۔ رات کے وقت تین چار گھنٹے متواتر پڑھتا ہوں تو تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ نیند بھی آجاتی ہے اور اگر بستر پر سونے کی کوشش کروں تو نیند نہیں آتی۔ یونہی بیٹھنے سےتھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔ کوئی طریقہ بتائیں کہ دیر تک اپنی کتابوں کا مطالعہ کرسکوں اور مطالعہ کرنے کا صحیح وقت بھی بتائیں۔ (رشید احمد‘ کراچی)
مشورہ:مطالعہ کرنے کا اچھا وقت صبح کا ہوتا ہے جب ذہن ترو تازہ اور پرسکون ہوتا ہے۔ مشکل چیزیں بھی سمجھ میں آجاتی ہیں اور ذہن نشین کیا ہوا مواد زیادہ عرصہ تک دہرایا جاسکتا ہے لیکن اکثر طالب علم رات میں پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں یہ بھی ٹھیک ہی ہے کیونکہ رات کو دن جیسی مصروفیات نہیں ہوتیں اور انسان اپنے کاموں سے فارغ ہوتا ہے کامیاب مطالعہ اس وقت ہوسکتا ہے جب آپ اس کیلئے سنجیدہ ہوں اور جو کچھ پڑھ رہے ہیں سمجھتے بھی رہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپنی کتابوںسے گہری دلچسپی بھی رکھیں۔ زیادہ وقت فارغ بیٹھنے سے آپ کا وقت ضائع ہوگا۔ اگر آپ اپنا دن اچھا یعنی بامقصد مصروفیات میں گزار دیں گے تو ذہنی سکون ہوگا اور رات کو نیند بھی صحیح وقت پر آجائے گی۔
مجھے محبت ہوگئی
میری خالہ نے دوسری شادی کی ہے‘ وہ بیوہ ہوگئی تھیں ان کے شوہر کی پہلی بیوی بھی ہیں ان کے تین بیٹے ہیں۔ بڑے بیٹے کو میں پسند آگئی ہوں‘ مجھے بھی اس سے محبت ہوگئی ہے مگر میری امی کسی بھی قیمت پر اس سے رشتہ کرنے پر رضامند نہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہم اچھے خاندان میں رشتہ کریں گے ابھی میری عمر کم ہے زیادہ ہوگئی تو رشتہ ملنا مشکل ہوگا۔ میں کبھی امی کو سمجھانے کی کوشش کرتی ہوں تو وہ ناراض ہوجاتی ہیں اب میری سر میں مستقل درد رہنے لگا ہے۔ (عاصمہ‘ شیخوپورہ)
مشورہ: ابھی توآپ کی عمر کم ہے لہٰذا زندگی کا اہم ترین فیصلہ کرنے میں وقت لگایا جاسکتا ہے کم عمری کے جذباتی فیصلوں سے گریز ہی کرنا چاہیے جو کچھ آپ کو اچھا لگ رہا ہے ضروری نہیں کہ اس کے نتائج بھی اچھے ہوں۔ تعلیم پر توجہ دیں علم میں اضافہ ہوگا تو سوچ میں بھی پختگی آئیگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں